یونان نے مہاجرین کے لیے سخت تر پالیسی پر عملدرآمد کے لیے ترکی کی سرحد کے قریب مہاجرین کے لیے نیا کیمپ قائم کر دیا ہے۔

غیر قانونی طریقے سے یورپ داخل ہونے والوں کے لیے یہ کیمپ ساموس نامی جزیرے پر بنایا گیا ہے۔ یونانی حکومت کا کہنا ہے کہ بہت جلد اس طرح کے مزید کیمپ بھی قائم کئے جائیں گے۔ امدادی گروپوں نے اس کیمپ کی تعمیر کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے خاردار تاروں سے گھرا یہ کیمپ دراصل مہاجرین ا ور ڈی پورٹ کئے جانے والے غیر ملکیوں کی جیل کا کام کرے گا۔ پاکستان، افغانستان اور ایران سے ترکی کے راستے ہزاروں مہاجرین یونان میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔

سن 2019 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے یونان کی قدامت پسند حکومت نے مہاجرین کے لیے قوانین انتہائی سخت کر رکھے ہیں اور بڑے پیمانے پر پناہ کے متلاشی افراد کو ڈی پورٹ کیا جا رہا ہے۔مہاجرین کی آمد روکنے کے لیے یونانی حکومت نے ایورس ریجن میں ترکی کی سرحد کے ساتھ 40 کلو میٹر طویل باڑ بھی نصب کر دی ہے۔

Shopping Basket