برطانیہ کی عدالت نے ہوم آفس کے خلاف فیصلہ دیتے ہوئے پناہ کی تلاش میں رہائش پذیر افراد کو کام کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ سنا دیا ہے۔ برطانیہ میں عام طور پر پناہ کی تلاش میں رہنے والوں کو کام کی اجازت نہیں دی جاتی۔ کام کی اجازت کے لئے ایک سال بعد ہوم آفس کو درخواست دینی پڑتی ہے اس کے بعد بھی تمام درخواست گزاروں کو کام کی اجازت نہیں ملتی۔ اجازت ملنے والوں کو بھی مخصوص پیشوں میں کام کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ کام کی اجازت نہ ملنے سے پناہ گزینوں کے بچوں پر منفی اثرات پڑتے ہیں۔ ہوم آفس کی جانب سے دی جانی والے مالی مدد سے فیملی کا گزر بسر انتہائی مشکل ہے اس لیے انہیں کام کی اجازت دینے کا حکم جاری کیا جاتا ہے۔ ادھر برطانوی حکومتی رکن اور سئینرٹوری پارٹی کے ممبران نے اپنی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پناہ کے متلاشی افراد کو کام کی اجازت دی جائے تا کہ ان افراد کو ٹیکس ادا کرنے والے شہری بنایا جائے۔ ممبران کا مطالبہ ہے اس سے نوکریوں کی بحران میں بھی کمی ہو گی۔

Shopping Basket