فرانسیسی صدر کا تارکین روکنے کے لیے قانون سازی کا مطالبہ

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے ملک میں تارکین وطن کی بڑھتی ہوئی تعداد کو روکنے کے لئے نئے قوانین کا مطالبہ کر دیا ہے۔میکرون مہاجرین کے معاملے کو صدارتی مہم میں استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔میکرون فرانس میں 3 اپریل کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں دوبارہ حصہ لے رہے ہیں۔ اس ضمن میں قدامت پسند اور انتہائی دائیں بازو کے امیدواروں نے مہاجرین کے مسئلے کو انتخابی مہم کا سب سے بڑا موضوع بنادیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ میکرون تارکین وطن کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔

میکرون کا یہ بھی کہنا تھا کہ شینجن علاقے کی نگرانی کے لیے ایک حقیقی شینجن کونسل قائم کرنے کی ضرورت ہےجیسا کہ ہمارے پاس یورو زون کے لیے ہے۔ فرانسیسی صدر غیر یورپی یونین کے ممالک کو جاری کیے جانے والے ویزوں کی تعداد کو بھی کم کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ فرانسیسی وزارت داخلہ کے مطابق، گزشتہ سال ریکارڈ 52,000 افراد نے انگلش چینل عبور کرنے کی کوشش کی، جس میں نصف سے زیادہ برطانیہ پہنچ گئے تھے۔

کورونا وبا کے دوران بہت سے یورپی ممالک نے عارضی سرحدی کنٹرول قائم کیے جو زون کے آزاد نقل و حرکت کے نظریے کے برعکس تھے۔یورپی یونین کی 27 ریاستوں کے قومی رہنما اس بات پر متفق ہیں کہ بلاک کی امیگریشن پالیسیوں میں تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔سن 2015 میں دس لاکھ سے زیادہ لوگوں کی آمد، جن میں سے بہت سے شام میں جنگ سے فرار ہونے والے پناہ گزین تھے، نے یورپی یونین کے سب سے بڑے سیاسی بحران کو جنم دیا۔ یونان ہزاروں افراد کے ترکی سے اپنے جزائر پر اترنے سے پریشان ہوگیا لیکن یورپی یونین کے دیگر ممالک نے مہاجرین کی دیکھ بھال کا بوجھ بانٹنے سے انکار کر دیا۔