برطانیہ نے گولڈن ویزہ ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا

برطانوی حکومت سرمایہ کاروں کے لیے جاری گولڈن ویزہ سکیم اس ماہ کے آخر میں ختم کرنے کا اعلان کر دے گی۔ گولڈن ویزہ سکیم کے تحت جو شخص برطانیہ میں 20لاکھ پاؤنڈ سرمایہ کاری کرے اسے اور اس کے خاندان کو برطانیہ کی مستقل رہائش کی پیش کش کی جاتی ہےاور پانچ سال بعد سرمایہ کار برطانوی شہری بن سکتے ہیں۔ 50لاکھ پاؤنڈ سرمایہ کاری کرنے پر 3 سال میں مستقل رہائش اورایک کروڑپاؤنڈ کی سرمایہ کاری پر 2 سال میں شہریت مل جاتی ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ روس کے ساتھ خراب تعلقات کے بعد کیا گیا ہے۔ گولڈن ویزہ سکیم کو 2008 میں شروع کیا گیا تھا۔ اس سے14 ہزار 516 دولت مند روسی شہریوں نے فائدہ اٹھایا۔ برطانوی حکومت اب روسی سرمایہ کاروں کا داخلہ برطانیہ میں کم کرنا چاہتی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں اور سیاست دان اس سکیم پر مسلسل تنقید کرتے آئے ہیں۔ ان کے مطابق دنیا کے کرپٹ افراد اس سکیم سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ پارلیمنٹ میں بھی اس پر کئی بار بحث ہو چکی ہے اور  اس سکیم کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔ یوکرین کو لیکر برطانیہ اور روس کے درمیان سفارتی تعلقات انتہائی خراب ہونے کے بعد حکومت پر اس سکیم کو ختم کرنے کا دباؤ بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے اس سکیم کو اسی ماہ بند کرنے کا اعلان کیا جائے گا۔