بائیڈن انتظامیہ کا امریکی ویزہ فیس بڑھانے پر غور

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ویزہ فیسوں میں اضافہ کرنا ضروری ہے لیکن خدشہ ہے کہ اگر انتظامیہ ویزا جاری کرنے کے وقت پر توجہ نہیں دیتی تو لاگت میں اضافہ امریکہ آنے والے مسافروں اور طلبہ کی تعداد میں کمی کا باعث بن سکتا ہے۔ امریکی فیڈرل رجسٹر کے نوٹس کے مطابق نئی فیسوں کا اطلاق ستمبر تک کر دیا جائے گا۔ تمام فیسوں میں اضافہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب امریکہ میں سیاحت پہلے سے کم ہو چکی ہے۔محکمہ خارجہ کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ٹورازم، بزنس اور سٹوڈنٹ ویزے سب سے زیادہ تعداد میں جاری کئے جاتے ہیں۔

نان امیگرنٹ ویزا ہولڈرز کو کچھ شرائط کے تحت امریکہ میں سیاح کے طور پر سفر کرنے یا رہنے، کام کرنے یا عارضی طور پر مطالعہ کرنے کی اجازت  ہے۔ سیاحت کے لیے ویزا کی درخواستیں B1 اور B2 اور اسٹوڈنٹ ویزا F, M, J،کی فیس  160 ڈالر سے245 ڈالر  تک بڑھ جائے گی جو کہ 54فیصد اضافہ ہے۔ روزگار پر مبنی ویزا، H, L, O, P, Q اور R کی فیس  190 ڈالر سے310 ڈالر  تک بڑھ جائے گی جو کہ 63 فیصد اضافہ ہے۔فیسوں میں اضافہ کی تجویز کے باوجود انتظامی امور میں بہتری کی کوشش نہیں کی گئی۔امریکہ کے امیگریشن سسٹم میں بہتری صدر جو بائیڈن کی انتخابی مہم کے اہم وعدوں میں سے ایک تھا جس پر عمل کرتے ہوئے انہوں نے 11 لاکھ سے زائد تارکین وطن کو شہریت دینے کے لئے قانون سازی کی تھی لیکن کانگریس میں قانون سازی رک گئی۔