سوئٹزرلینڈ، پارٹ ٹائم جاب کرنیوالی خواتین مردوں سے بڑھ گئیں

 سوئٹزرلینڈ میں نوجوانوں کی بے روزگاری یورپی یونین کے تمام ممالک کی اوسط شرح سے تقریباً آدھی ہے۔وفاقی شماریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق سوئٹزرلینڈ میں پندرہ سے پچیس سال کی عمر کے لوگوں میں بے روزگاری کی شرح 6.9 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ جرمنی 6.1 فیصد اور جمہوریہ چیک 5.3 فیصد بے روزگاری کی شرح ریکارڈ کی گئی ہے جو یورپ میں سب سے کم ہے۔ یونان اور اسپین میں تقریباً 30فیصد نوجوان بے روزگاری کا شکار ہیں جو یورپ میں کسی بھی ملک میں سب سے زیادہ بے روزگاری کی شرح ہے۔

سوئٹزرلینڈ میں تقریباً ایک تہائی نوجوان اپنی تعلیم کے مطابق ملازمت کرتے ہیں۔سروے میں یہ بھی پتا چلا ہے کہ سوئٹزرلینڈ میں نوجوان مردوں کے مقابلے میں نوجوان خواتین  پارٹ ٹائم ملازمتیں زیادہ کرتی ہیں، لیکن زیادہ ترانتظامی عہدوں پر مرد ہی دیکھنے میں آتے ہیں۔ سروے کے مطابق پندرہ سے انیس سال کی عمر کے تقریباً 56فیصد مرد معاشی طور پرمستحکم ہیں۔ 50فیصد خواتین کے مقابلے میں بیس سے چوبیس سال کی خواتین کی آمدنی ان کے مرد ہم منصبوں سے تھوڑی زیادہ تھی لیکن اوسطاً 25 سال سے زیادہ عمر کے مرد خواتین سے زیادہ کماتے ہیں۔سروے میں یہ بھی دیکھا گیا کہ زیادہ تر مرد ہفتے کے آخری دو دنوں میں پارٹ ٹائم کام کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔