جرمنی، پناہ گزینوں پر 1250 سے زائد حملے

گزشتہ سال کے دوران جرمنی میں تارکین وطن پر ایک ہزار 250 سے زائد حملے کئے گئے۔ زیادہ تر حملوں میں دائیں بازو کے شدت پسند گروہ ملوث تھے۔ نفرت پر مبنی جرائم کے خلاف کام کرنے والی ایک این جی او کے مطابق حملوں کی حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ ایک جرمن اخبار کی رپورٹ کے مطابق ملک میں پناہ گزینوں اور ان کے رہائشی مقامات پر سن 2021 کے دوران مجموعی طور پر 1250 سے زائد حملے ریکارڈ کئے گئے۔ ان حملوں میں 153 افراد زخمی ہوئے۔ سب سے زیادہ جرائم مشرقی جرمنی کے علاقے برانڈنبرگ میں ہوئے جہاں ملک بھر میں سب سے زیادہ فی کس جرائم کا ارتکاب کیا گیا۔

سن 2020 میں ایسے حملوں کی تعداد 1690 اور سن 2019 میں 1749 تھی۔ گزشتہ سال حملوں کی تعداد سن 2014 سے اب تک سب سے کم رہی۔ جرمن وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ حملوں میں کمی کورونا کے باعث نقل و حرکت پر عائد پابندیوں کی وجہ سے ہوئی۔ سن 2015 میں سب سے زیادہ ساڑھے تین ہزار حملے اس وقت ہوئے جب ہزاروں تارکین اور پناہ گزین جرمنی میں داخل ہوئے تھے۔

ایک غیر سرکاری تنظیم نے اس سلسلے میں ’زندگی خطرے میں۔۔۔جرمنی میں پناہ گزینوں کے خلاف تشدد‘ کے عنوان سے 96صفحات کی رپورٹ تیار کی ہے۔ رپورٹ میں پناہ گزینوں کا تحفظ بہتر بنانے ، ججوں اور پولیس اہلکاروں میں نفرت پر مبنی جرائم کا شکار ہونے والوں کے لیے ہمدردی پیدا کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ تشدد کا شکار ہونے والوں کی جانب سے ایسے واقعات کی رپورٹ کروانے کے لیے حوصلہ افزائی کا نکتہ بھی اٹھایا گیا ہے۔