شمالی یورپ میں طوفان، کئی ممالک میں ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم

شمالی یورپ کے کئی ممالک میں شدید طوفان کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہو گئے۔ برطانیہ، جرمنی اور ہالینڈ میں ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔جرمنی میں  کاروں پر درخت گرنے سے دو افراد ہلاک ہو گئے جبکہ پولینڈ میں تیز ہواؤں کے نتیجے میں تعمیراتی کرین گرنے سے بھی دو افراد ہلاک ہو گئے۔دوسری جانب بجلی کی لائنیں گرنے کے بعد ہزاروں یورپی شہری بجلی سے محروم ہو گئے ہیں۔

ماہرین موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ شمالی یورپ آنے والے دنوں میں متعدد طوفانوں سے متاثر ہوسکتا ہے۔ جرمن ریلوے آپریٹر ڈوئچے باہن نے بتایا کہ پہلے شمالی جرمنی میں طویل فاصلے کی کوئی ٹرین نہیں چل رہی تھی۔ترجمان کے مطابق پٹریوں اور بجلی کی لائنوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔تیز ہوا کی وجہ سے ہوائی اڈوں نے بھی بہت سی پروازیں منسوخ کر دی ہیں جن میں برلن برانڈن برگ ہوائی اڈہ اور فرینکفرٹ میں جرمنی کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ شامل ہے۔

ہیمبرگ اور ایمسٹرڈیم کے شفول ہوائی اڈے پر بھی پروازیں منسوخ کردی گئیں ہیں۔جرمن فیری سروسز کو بھی کئی مقامات پر عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔طوفان کے وقت شمالی جرمنی میں 152 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں۔ دوسری جانب برطانیہ کے میٹ آفس کے مطابق  سکاٹ لینڈ میں طوفان ڈڈلی کی وجہ سے ٹرینیں منسوخ کر دی گئیں تھیں کیونکہ اس وقت 81 میل فی گھنٹہ ہوائیں چل رہی تھیں۔ شمالی انگلینڈ میں تقریباً 19ہزار گھرانوں اور کاروباروں کو عارضی طور پر بجلی سے محروم کردیا گیا۔