نیوزی لینڈ، مسلمان طالبہ کا نقاب نوچنے والی لڑکیاں سکول سے فارغ

نیوزی لینڈ کے شہر ڈونیڈن کے اوٹیگو گرلز ہائی سکول میں میں مسلمان لڑکی کا نقاب نوچنے والی تین میں سے دو لڑکیوں کو سکول سے نکال دیا گیا ہے۔ ٹین ایجر تینوں لڑکیوں نے بلا اشتعال ایک مسلمان طالبہ ہدیٰ الجماع کا نقاب نوچ کر پھینک دیا تھا اور اس پر نسل پرستانہ فقرے کسے تھے۔ پاس کھڑی لڑکیوں نے اس حملے کی موبائل فونز پر ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کر دی تھی جو وائرل ہو گئی تھی۔ یہ واقعہ نو فروری کو پیش آیا تھا۔ تیسری لڑکی کو نفسیاتی مدد فراہم کی جا رہی ہے تاہم اسے سکول سے نہیں نکالا گیا۔ ہدیٰ الجمع نے اس واقعے پر سخت صدمے اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے لیے ان کا حجاب ہی سب کچھ تھا جو انہوں نے نوچ پھینکا۔

سکول کے پرنسپل بریجٹ ڈیوڈسن نے گزشتہ ہفتے والدین کے نام ایک نوٹس میں کہا تھا کہ وہ حملے کا نشانہ بننے والی لڑکی اور مسلمان کمیونٹی کے ساتھ رابطے میں ہیں اور وہ جسمانی اور جذباتی نقصان پر سخت شرمندہ ہیں۔ نوٹس میں حملہ کرنے والی لڑکیوں کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی یقین دہانی بھی کروائی گئی تھی۔ حملہ کرنے والی دو لڑکیوں کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ وہ اس سے پہلے بھی ایسے واقعات میں ملوث رہی ہیں۔ایسے ہی ایک واقعے میں لڑکیوں کے ایک گروہ نے ایک اکیلی لڑکی پر حملہ کر کے اسے زمین پر دے مارا تھا اور اس کے سر پر ٹھڈے بھی مارے تھے۔