آسٹریلیا میں ورکرز کی قلت، غذائی بحران کا خدشہ

Abdullah Ajmal

عبداللہ اجمل، سڈنی

11  جنوری           2022 

کورونا کا شکار ورکرز کی بڑی تعداد گھروں میں قرنطینہ ہونے سے آسٹریلیا کے غذائی سیکٹر میں بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق کسان گوشت، پھل، سبزیاں اور ڈیری کی مصنوعات معمول کے مطابق پیدا کر رہے ہیں لیکن ان کی پیداوار کو مارکیٹ تک پہنچانے والے ورکرز کی بڑی تعداد کورونا کے باعث آئسولیشن میں ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آئندہ چند ہفتوں میں ملک میں چکن کی مصنوعات، لال گوشت، سبزیوں کے ساتھ ساتھ دودھ کی سپلائی بھی بری طرح متاثر ہو سکتی ہے۔

آسٹریلین چکن میٹ فیڈریشن نے خبردار کیا ہے کہ سپلائی کی صورتحال روزانہ خراب سے خراب تر ہو رہی ہے اور چند روز تک ایسی مصنوعات مارکیٹ سے غائب ہو سکتی ہیں جن کی تیاری میں انسانوں کو ہاتھ سے کام کرنا پڑتا ہے۔ گوشت پراسیس کرنے والے کوئی یونٹ بند ہو چکے ہیں جبکہ متعدد نے پچاس فیصد سٹاف کورونا کے باعث غیر حاضر ہونے کی خبر دی ہے۔ کورونا کیسز میں تیزی سے ہونے والے اضافے کے بعد ویسٹرن آسٹریلیا کے علاوہ تمام ریاستوں نے زیادہ سے زیادہ ورکرز کو کام پر لانے کے لیے پابندیوں میں نرمی کر دی ہے۔ ان کے مطابق کورونا کے مریض کے ساتھ رابطے میں آنے والے افراد میں اگر علامات نہ ہوں تو انہیں ٹیسٹ کروانے کی ضرورت نہیں اور وہ کام جاری رکھ سکتے ہیں۔

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی

Shopping Basket