ترکی سے یونان انسانی سمگلنگ میں ملوث نیٹ ورک پکڑا گیا

International Desk

انٹرنیشنل ڈیسک، ایتھنز

25 جنوری           2022 

 یونانی پولیس نے دعویٰ کیاہے کہ اس نے ایک ایسے مجرمانہ نیٹ ورک کو ختم کر دیا ہے جس نے کروڑوں یورو لے کر غیر قانونی تارکین وطن کو ترکی سے اٹلی پہنچایا تھا۔یونان اور اٹلی 2015 سے تارکین وطن کے بحران سے نمٹنے والے  صف اول کے ملک  ہیں۔ زیادہ تر تارکین وطن اور مہاجرین ترکی کے قریبی یونانی جزیروں کی طرف جاتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے مطابق2020 کے بعد سے لوگوں کی بڑی تعداد سمندری راستے سے ترکی سے اٹلی پہنچی ہے۔ یونانی پولیس کا کہنا تھا کہ 19 جنوری کو البانیہ، یونان اور اٹلی میں چھاپوں کے دوران انسانی سمگلنگ کے گروپ کے انتیس افراد کو گرفتار کیا گیا۔یہ نیٹ ورک 2020 کے شروع سے ہی تینوں ممالک ترکی، یونان اور اٹلی میں سرگرم ہے۔

ترکی سے اٹلی تک سمندری راستے سے زیادہ تر منتقلی بنیادی طور پر تفریحی بحری جہازوں پر ہوتی ہے۔ یونان سے البانیہ کے راستے بھی لوگوں کو اٹلی بھیجا گیا جس کے عوض ہر فرد سے 5 ہزار یورو تک رقم وصول کی گئی۔ یونانی پولیس کا کہنا ہے کہ انسانی سمگلنگ میں استعمال ہونے والی کچھ کشتیاں مغربی یونان کے علاقوں سے چوری کی گئی تھیں اور ترکی میں اس گروپ نے خاص طور پر یوکرین سے کپتانوں کو بھرتی کرکے تربیت دی تھی۔

گزشتہ مہینے یونان میں چند دنوں کے اندر پیش آنے والے تین جہازوں کے حادثات میں 30 سے زیادہ پناہ گزین ڈوب گئے تھے اور بہت سے لاپتہ ہوئے تھے۔ کوسٹ گارڈز کے مطابق اس حادثے میں زندہ بچ جانے والوں کہنا تھا کہ وہ اٹلی جا رہے تھے۔ پاکستان سے غیر قانونی طریقے سے ایران اور ترکی کے راستے یونان پہنچنے والے بھی زیادہ تر ایسے سمگلر گروہوں کے ہتھے چڑھ کر یا تو جان سے ہاتھ گنوا بیٹھتے ہیں یا زندگی بھر کی جمع پونجی لٹا کر انتہائی مشکل حالات برداشت کر کے واپس پاکستان آ جاتے ہیں۔

Shopping Basket