ہالینڈ میں بارز اور سینمازسمیت تمام عوامی مقامات کھل گئے

International Desk

انٹرنیشنل ڈیسک، ایمسٹرڈیم

25 جنوری           2022 

ہالینڈ میں بارز، ریستورانوں اور سینما گھروں سمیت تمام عوامی مقامات کھول دئیے گئے۔ ان کے کام کرنے کا دورانیہ روزانہ صبح 5بجے سے رات 10بجے تک ہوگا۔ رات 10بجے سے صبح 5بجے تک کسی عوامی مقام کو کاروبار کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ ہالینڈ کے وزیر اعظم مارک روٹے اور وزیر صحت ارنسٹ کوپرز نے دارالحکومت ایمسٹرڈیم میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کورونا وائرس کی پابندیوں میں تبدیلیوں کااعلان کیا۔

حکومتی اعلان کے مطابق تمام بارز، کیفے، ریستوراں، سینما، عجائب گھر، تھیٹر، چڑیا گھر، اور تفریحی پارکوں کو عوام کے لیے کھول دیئے گئے ہیں۔کھیلوں کے اسٹیڈیم بھی شائقین کی مخصوص تعداد کے ساتھ کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ تیرہ سال کی عمرسے زائد عمر کے تمام لوگوں کوعوامی ان ڈور مقامات جیسے دکانوں، سینما گھروں اور ہوٹلوں وغیر میں ماسک لازمی پہننا ہوگا۔ نشستوں پر بیٹھنے کے بعد ماسک ہٹایا جا سکتا ہے۔ عجائب گھروں اور دیگر ثقافتی مقامات پر 13سال کی عمر کے تمام افراد کے لیے فیس ماسک کی ذمہ داریاں لاگو ہوں گی۔

نئے قوانین کے مطابق کسی بھی گھر میں13سال سے زیادہ عمر کے 4مہمانوں کو آنے کی اجازت ہوگی جبکہ 12سال یا اس سے کم عمر کے مہمانوں کے لیے کوئی حد نہیں۔ لوگوں کو اپنے گھر سے باہر کسی مقام پر جانے یا کسی بھیڑ والی جگہ پر جاتے وقت سیلف ٹیسٹ کٹ کا استعمال کرنا ہوگا۔  تیرہ سال کی عمر سے پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے والوں کے لیے چہرے کے ماسک کی پابندی برقرار رہے گی۔حکومت کی جانب سے اعلان کئے گئے اقدامات میں قرنطینہ کے قوانین میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔

اگر آپ میں کووِڈ 19 کی کوئی علامات نہیں ہیں تو لوگوں کو کسی مثبت ٹیسٹ شدہ شخص سے رابطے کے بعد قرنطینہ نہیں کرنا پڑےگا۔ طالب علموں، بچوں کی دیکھ بھال کرنے والوں، 18سال سے کم عمر  یا اعلیٰ تعلیم کے طالب علم، ملازمت پیشہ افراد جنہوں نےایک ہفتہ سے پہلے بوسٹر شاٹ حاصل کیا ہو، ایک ایسا شخص جس نے 8 ہفتے سے بھی کم عرصہ قبل کورونا وائرس کے لیے مثبت تجربہ کیا ہو اور وہ انفیکشن سے صحت یاب ہوا ہو۔ باقی تمام افراد کو دس دن کے لیے خود کو الگ تھلگ کرنا ہے جب تک کہ وہ پانچ دن یا اس کے بعد جی جی ڈی سے منفی کورونا وائرس ٹیسٹ کروانے کے قابل نہ ہوں۔ کورونا ٹیسٹ مثبت آنے والے افراد کو کم از کم سات دن تک قرنطینہ میں رہنا ہوگا۔ اس کے بعد وہ 24 گھنٹے تک غیر علامتی ہونے کے بعد قرنطینہ چھوڑ سکتے ہیں۔ قرنطینہ کا دورانیہ کل 14 دن تک رہ سکتا ہے۔

اومی کرون وائرس کووڈ کی نسبت تیزی سے پھیل رہا ڈچ حکام کا کہنا ہے کہ ایک دن میں ساٹھ ہزار کیس بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔  پابندیاں کھلنے سے کورونا مریضوں کی روزانہ تعداد ایک لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔حکام کا کہنا ہےکہ لوگ تمام پابندیوں پر عمل کریں، خاص طور پر وہ پابندیاں جو سماجی دوری، وینٹی لیشن، حفظان صحت اور چہرے کے ماسک کے استعمال سے متعلق ہیں۔ لوگ گھر سے کام کرنے کو ترجیح دیں۔

Shopping Basket