یونان میں مہاجرین شدید سردی میں بے یارو مددگار

International Desk

انٹرنیشنل ڈیسک، ایتھنز

28  جنوری           2022 

یونانی سرزمین پر تارکین وطن کو پناہ کی درخواست دینےسے روک دیا گیا ہے۔ شدید سردی کے باوجودبہت سے تارکین وطن بھوکے پیاسے کھلے آسمان تلے سونے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ چند روز قبل یونان کے بڑے حصوں سے ٹکرانے والے برفانی طوفان نے سڑکوں اور انفراسٹرکچر کو تباہ کر کے رکھ دیا تھا۔ کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور پناہ گزینوں کے لئے شدید سردی مذید مشکلات کا باعث بن رہی ہے۔ دارالحکومت ایتھنز کے شمال میں ایتھنز اور ملاکاسا کے قریب رٹسونہ جیسے تارکین وطن کیمپوں میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد کے پاس سردی سے بچنے کا کوئی انتظام نہیں۔  

یونان میں اس سال  سردی پہلے سے کہیں زیادہ ریکارڈ کی جا رہی ہے۔ کم از کم چھ ہزار پناہ گزین خوراک کی فراہمی سے بھی محروم ہیں۔ جیسے جیسے برف باری میں اضافہ ہو رہا ہے بہت سی انسانی حقوق کی تنظیمیں پناہ گزینوں اور تارکین وطن میں کمبل، کپڑے، حفظان صحت کی اشیاء اور خوراک تقسیم کر رہی ہیں۔ جرمن چیریٹی تنظیم سی آئی کا کہنا ہے کہ وہ تارکین وطن کی ضروریات پوری کرنے کے لئے کوشش کر رہی ہے۔ یونان کے شمالی علاقوں میں موسم ان لوگوں کو شدید متاثر کر رہا ہے جن کی پناہ کی درخواستیں نئے قانون کے مطابق خارج کر دی گئی تھیں۔موبائل انفو ٹیم کی ایڈووکیسی منیجر کورینی لِنیکار کا کہنا ہے نئے قانون کے بعد لوگوں کے پاس مین لینڈ یونان میں سیاسی پناہ کا دعویٰ کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی

Shopping Basket