آسٹریلیا، والدین سے اساتذہ کی خدمات لینے پر غور

Abdullah Ajmal

عبداللہ اجمل، سڈنی

18  جنوری           2022 

آسٹریلوی ریاست نیو ساؤتھ ویلز میں کورونا بے قابو ہونے کے بعد حکومت مختلف شعبوں کو چلائے رکھنے کے لیے مختلف تجاویز پر غور کر رہی ہے۔ ان تجاویز میں سے ایک کے تحت والدین سے بھی کہا جا سکتا ہے کہ وہ کلاس رومز میں بچوں کی نگرانی کریں تاکہ عملے کی کمی کا مقابلہ کیا جا سکے اور ہوم سکولنگ میں واپسی کو روکا جا سکے۔ کورونا کے نئے ویرئینٹ اومیکرون نے ریاست میں صحت کے شعبے سے وابستہ افراد کو بھی متاثر کیا ہے جس کی وجہ سے طبی خدمات سر انجام دینے والے پروفیشنلز کی کمی پیدا ہو گئی ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق تقریباً 6ہزار ہیلتھ ورکرز وائرس سے متاثر ہونے کے بعد قرنطینہ میں گئے۔ ڈاکٹرز نے نیو ساؤتھ ویلز کے رہائشیوں پر زور دیا کہ وہ اومیکرون سے خود کو بچانے اور صحت کے نظام پر پڑنے والے بوجھ کو کم کرنے کے لیے بوسٹر شاٹ لیں۔

دوسری طرف ساؤتھ ویلز کی حکومت کی طرف سے منگوائے گئے 12 لاکھ ریپڈ شاٹس گھر پر ٹیسٹ کرنے کے لئے آ چکے ہیں جبکہ ایک ہفتے کے اندر مزید ڈیڑھ کروڑ شاٹس متوقع ہیں۔ حکومت مجموعی طور پر 5 کروڑ شاٹس سکولوں، سماجی رہائش گاہوں، کمزور اور دور دراز کمیونٹیز میں تقسیم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ سڈنی مارننگ ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق ریاست کےبارہ لاکھ طلبہ کو سکول واپسی کے لیے ہفتے میں دو بار RATs لینے کی ضرورت ہوگی۔ نیو ساؤتھ ویلز کے علاوہ ریاست وکٹوریہ کا منصوبہ اس ہفتے کے آخر میں قومی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی

Shopping Basket