امریکہ، لاکھوں پناہ گزینوں کی درخواستیں التوا کا شکار

Burhan Chaudhary

برہان فواد، واشنگٹن ڈی سی

20  جنوری           2022 

امریکی امیگریشن عدالتوں میں گزشتہ سال پناہ گزینوں کی درخواستوں کی تعداد 16 لاکھ ہو گئی ہے۔ سیراکیوز یونیورسٹی کے ٹرانزیکشنل ریکارڈز ایکسیس کلیئرنگ ہاؤس کے مطابق پناگزینوں کے  کیسوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ طویل انتظار کے با وجود پناہ گزینوں کو عدالتی فیصلے کا سالوں انتظار کرنا پڑ رہا ہے کہ آیا وہ امریکہ میں رہ سکتے ہیں یا ان کو ملک بدر کر دیا جائے گا۔ امیگریشن عدالتیں اس وقت امریکی اسٹیٹ جسٹس کے تحت کام کر رہی ہیں۔

نیشنل ایسوسی ایشن آف امیگریشن ججز کے صدر کے مطابق امیگریشن عدالتیں اس وقت بحران کا شکار ہیں اور وقت کے ساتھ مزید کیسز کا دباؤ عدالتوں پر آئے گا۔ ان کے مطابق امیگریشن عدالتوں کو ایک آزاد ادارہ بنانا ہو گا تاکہ اس بحران سے نکلا جا سکے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ دوسرے کیسز کو امیگریشن کیسز پر فوقیت دیتا ہے، گورننس ٹھیک نہ ہونا اور کم بجٹ سے بھی مسائل بڑھ رہے ہیں۔ ٹرانزیکشنل ریکارڈز ایکسیس کلیئرنگ ہاؤس کے مطابق اکتوبر سے دسمبر 2021 تک، امیگریشن بیک لاگ میں تقریباً 140,000 کیسز کا اضافہ ہوا۔

کیسوں میں اچانک اضافے میں معاون عوامل میں سے ایک کورونا وائرس بھی ہے، جس کے نتیجے میں کچھ عدالتیں بند ہوئیں، اس کے علاوہ امریکہ اور میکسیکو سرحد پر ہزاروں تارکین وطن کی آمد بھی اضافے کی ایک بڑی وجہ ہے۔

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی

Shopping Basket