تھائی لینڈ کی حکومت نے کورونا وائرس کے کیسز کم ہونے کے بعد ...
محمد نوید عالم، لندن
22 جنوری 2022
22 جنوری 2022
ہائی کورٹ نے دو مہاجرین کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے لکھاہے کہ ہوم آفس کا ٹھیک عمر کا پتہ لگانے کا طریقہ غلط اور غیر قانونی ہے۔ ایرانی اور کویتی پناہ گزین 2020 میں 16 اور 17 کی عمر میں برطانیہ پہنچے ۔ دونوں کی عمر 18 سال سے کم تھیں لیکن ہوم آفس کیس ورکرز نے انہیں بچے ماننے سے انکار کرتے ہوئے بڑی عمر کے پناہ گزینوں کی طرح انُکی درخواست پر فیصلہ کیا۔ قانون کے مطابق اگر کوئی پناہ گزین کہے کہ اس کی عمر 18 سال سے کم ہے تو اس کی عمر کا ٹھیک اندازہ لگانے کے لئے سوشل ورکر کو بلا جاتا ہے اور وہ بچے سے معلومات حاصل کر کے ہوم آفس کو بتاتا ہے۔
اس فیصلے کے خلاف پناہ گزینوں کے سوشل ورکرز ہوم آفس کے خلاف عدالت چلے گئے اور ہوم آفس کے اس قانون کو نا انصافی قرار دیا۔ عدالت نے کارروائی کے بعد بچوں کے حق میں فیصلہ سنا دیا۔ انسانی حقوق اور مہاجرین کی مدد کرنے والی تنظیموں نے اس فیصلے کو شاندار قرار دیا ہے۔ برطانیہ میں اس وقت سینکڑوں کم عمر مہاجرین بچے اپنے کیسز پر فیصلوں کا انتظار کر رہے ہیں۔ 18 سے کم عمر بچے جو اکیلے برطانیہ میں پناہ کی درخواست دیتے ہیں ان کے الگ رہنے کا انتظام کیا جاتا ہے۔ بچوں کو دی جانے والی سہولتیں بھی مختلف ہوتی ہیں اور عام طور پر ان کی درخواستوں پر فیصلے کرتے وقت زیادہ ہمدردی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔
تھائی لینڈ کی حکومت نے کورونا وائرس کے کیسز کم ہونے کے بعد ...
روسی فوج کے یوکرین پرحملے کے بعد یوکرین میں موجود پاکستانی ...
سعودی وزارت حج و عمرہ نے سعودی شہریوں کی جانب سے مہمانوں کے ...
جرمنی نے اکتوبر سے کم سے کم اجرت میں اضافہ کرنے کا اعلان کر ...
متحدہ عرب امارات نے ملک میں منظم بھیک مانگنے والے نیٹ ورک ت ...
گزشتہ سال کے دوران جرمنی میں تارکین وطن پر ایک ہزار 250 سے ...