انگلینڈ اور ویلز میں زیادتی اور جنسی حملوں میں ریکارڈ اضافہ

Naveed Alam

محمدنویدعالم

1 فروری           2022 

دو برطانوی اکائیوں انگلینڈ اور ویلز میں جنسی زیادتی اور جنسی حملوں میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔ ریکارڈ اکھٹا کرنے والے ادارے او این ایس کے مطابق گزشتہ سال خواتین پر جنسی حملوں اور جنسی زیادتی جیسے واقعات میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ سال ستمبر تک نو مہینوں میں خواتین کے ساتھ ایسے 63 ہزار 621 واقعات ریکارڈ کئے گئے  جو2020 کے مقابلے میں 13 فیصد زیادہ ہیں۔ 2020 میں یہ تعداد56 ہزار 119 تھی۔ او این ایس کے مطابق کیسز میں ریکارڈ اضافے کی وجہ کے کئی عوامل ہیں۔ ہائی پروفائل کیسز کا میڈیا میں آنا، لوگوں کا جنسی حملوں کے بارے میں آگاہی رکھنا ، حکومتی اور این جی اوز کی تحاریک سے بہت سے لوگ سامنے آ رہے ہیں۔ او این ایس کے ریکارڈ کے مطابق 37 فیصد کیسز صرف ریپ کے تھے۔

 لاک ڈاؤن کے دوران ایسے کیسز میں کمی آئی لیکن لاک ڈاؤن ختم ہوتے ہی کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ اپوزیشن رہنما یتی کوپر نے جنسی حملوں میں ریکارڈ اضافے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کوپر کے مطابق حکومتی پالیسیاں شہریوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہیں اور کمیونٹی کی سیکیورٹی اور قوانین کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق دوسرے جرائم میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ 12 مہینوں میں 58لاکھ جرائم ریکارڈ کئے گئےجن میں گھریلو جھگڑے اور فراڈ جیسے واقعات بھی شامل ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے انگلینڈ اور ویلز میں بڑھتے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

Shopping Basket