مہاجرین اہل خانہ کو برطانیہ نہیں بلا سکیں گے

Naveed Alam

محمدنویدعالم

25 جنوری           2022 

جنگ اور آفت زدہ علاقوں سے آنے والے مہاجرین آئندہ برطانیہ میں اپنے بیوی بچوں کو نہیں بلا سکیں گے۔ نیا امیگریشن بل جو اپر ہاؤس میں بحث کے لئے پیش کیا گیا ہے اس کے مطابق ایسے پناہ گزین جو کشتیوں یا ٹرک کے ذریعے کسی تیسرے محفوظ ملک سے برطانیہ داخل ہوں گے ان کو یہ سہولت نہیں دی جائے گی کہ وہ اپنے اہل خانہ کو برطانیہ بلا سکیں۔ برطانیہ میں زیادہ تر مہاجرین یورپ سے فرانس کے سمندر انگلش چینل سے داخل ہوتے ہیں۔ یورپ کیونکہ محفوظ علاقہ تصور کیا جاتا ہے اس لیے ایسے تمام پناہ گزین جو یورپ سے برطانیہ داخل ہوں گے وہ اپنے خاندان والوں کو برطانیہ نہیں بلاسکیں گے۔

مہاجرین کے لیے کام کرنے والی ریفیوجی کونسل کے مطابق 17ہزار خاندان اس نئے قانون کی زد میں آکر ایک دوسرے سے ملنے سے محروم رہیں گے۔ ہوم آفس کے مطابق اس قانون سے انسانی سمگلنگ میں کمی آئے گی جبکہ ریفیوجی کونسل کے مطابق جب مہاجرین خاندانوں کو آپس میں قانونی طریقے سے نہیں ملنے دیا جائے تو وہ سمگلروں کا سہارا لیکر خطرناک سفر کرنے پر مجبور ہوں گے۔ کونسل کے مطابق اس قانون سے انسانی سمگلنگ میں کمی نہیں آئے گی۔ حکومتی ریکارڑ کے مطابق گزشتہ پانچ سال میں 29ہز ار کے قریب غیر ملکی مہاجر فیملی ویزے پر برطانیہ آئے جن میں 90 فیصد بچے اور عورتیں شامل تھیں۔

Shopping Basket