کورونا میں دنیا کے امیر ترین افراد کی دولت دوگنی ہو گئی

Burhan Chaudhary

برہان فواد، واشنگٹن ڈی سی

17  جنوری           2022 

ایک برطانوی تنظیم کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ کورونا وبا پھیلنے کے بعد سے اب تک دنیا کے امیر ترین افراد کی دولت میں دوگنا تک اضافہ ہو گیا ہے۔

اوکسفیم کی تازہ رپورٹ کے مطابق دنیا میں غربت اور عدم مساوات بڑھنے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دنیا کے دس امیر ترین افراد نے اپنی دولت کو ڈبل کر لیا ہے۔والی رپورٹ میں آکسفیم نے کہا ہے کہ امیر ترین مردوں کی دولت 700 ارب ڈالرز سے بڑھ کر 1.5 کھرب ڈالرز تک پہنچ گئی ہے۔آکسفیم کی رپورٹ میں اسے ’معاشی تشدد‘ کا نام دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کی کمی، صنفی بنیاد پر تشدد، بھوک اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے عدم مساوات روزانہ 21 ہزار افراد کی موت کا سبب بن رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق  ارب پتیوں کی دولت اس وبائی مرض کے دوران پچھلے 14 سالوں کے مقابلے میں بڑھ گئی ، جب عالمی معیشت 1929 کے وال سٹریٹ کریش کے بعد بدترین کساد بازاری کا شکار تھی۔

رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے عدم مساوات، صنفی بنیاد پر تشدد، صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کی کمی، بھوک کے باعث  روزانہ 21 ہزار افراد موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔دنیا کی  امیر ترین  شخصیات میں ٹیسلا  کے سربراہ ایلون مسک، ایمازون کے جیف بیزوس، فرانسیسی لگژری گروپ ایل وی ایم ایچ کے سربراہ برنارڈ ارنولٹ، امریکی سرمایہ کار وارین بفے، اوریکل کے سابق سی ای او لیری ایلیسن، فیس بک کے مارک زکربرگ، گوگل کے بانی لیری پیج اور سرگے برن اور مائیکرو سافٹ کے سابق سی ای او بل گیٹس اور سٹیو بالمر شامل ہیں۔

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی

Shopping Basket